Shayri

ہمشیرہ بابر آفریدی شہیدؒ
​قرآں  کی  ہدایت  بھول  گئے سنت  کی  فضلت  بھول  گئے افسوس  کہ  ہم    رفتہ   رفتہ احکامِ  شریعت  بھول     گئے میداں  میں   نکلنا   چھوڑ  دیا دشمن  کو  کچلنا   چھوڑ   دیا گر  گر  کے  سنبھلنا چھوڑ دیا جنگوں کی مہارت بھول گئے بجلی  نے  چمکنا  چھوڑ  دیا بادل نے  گرجنا   چھوڑ   دیا شاہیں نے جھپٹنا چھوڑ دیا سب شیر شجاعت بھول گئے کیوں آپ نے خنجر  پھینک  دیا کیوں آپ   نے   نیزہ   توڑ   دیا کیوں آپ مسلماں ہو  کر بھی شمشیر سے  رغبت  بھول گئے کیوں ساری فصلیں ٹوٹ گئیں کیوں  دشمن  سر  پر   آپہنچا کیوں    آپ   بنے    آرام    طلب کیوں شوق شہادت بھول گئے میدان  میں   جانا   سنت   ہے تلوار    چلانا    سنت   ہے اور  زخم  بھی کھانا سنت ہے کیوں  آپ   یہ  سنت بھول گئے

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا ضُيِّعَتِ الْأَمَانَةُ ، فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ، قَالَ : كَيْفَ إِضَاعَتُهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ : إِذَا أُسْنِدَ الْأَمْرُ إِلَى غَيْرِ أَهْلِهِ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ(بُخاری شریف: ۶۴۹۶)

حضرت ابو ہریرہؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب امانت ضائع کی جانے لگے تو قیامت کا انتظار کرو اس نے عرض کیا امانت ضائع کرنے کی کیا صورت ہوگی یا رسول الله ؟ آنحضور ﷺ نے فرمایا جب کام نا اہلوں کے سپرد کئے جانے لگیں تو قیامت کا انتظار کرو۔(نصر الباری)

Download Videos

اہم مسئلہ

بعض لوگ کہتے ہیں کہ ناپاک کپڑا دھو کر جب تک سوکھ نہ جائے وہ پاک نہیں ہوتا اس میں نماز نہیں ہوتی ، یہ خیال بالکل غلط ہے، کپڑا دھونے کے بعد پاک ہو جاتا ہے، اس کے ساتھ نماز بھی درست ہے اگر چہ کپڑا تر ہی کیوں نہ ہو۔ (اہم مسائل/ج:۲/ص:۴۸)

منہ توڑ جواب

ایک شخص نے ايک دینی طالب علم کو دیکھا تو بولا اہلِ مغرب چاند تک پہنچ گئے اور آپ بیٹھے دینی درس پڑھ رہے ہیں جس کی دنیا میں کوئی ویلیو نھیں طالب علم نے جواب دیا اس میں حيرت کی بات کیا ہے ؟ وہ مخلوق تک پہنچے اور ہم خالِق تک پہنچنا چاہتے ہیں لیکن تم یہ نہیں جانتے کہ ہمارے اور اہلِ مغرب کے درمیان تم ہی اکیلے مفلس اور نکمّے ہو نہ تو ان کے ساتھ چاند پر پہنچ سکے اور نہ ہی ہمارے ساتھ دینی تعلیم پڑھ کر خدا تک پہنچ سکے.